2025-08-15 HaiPress
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایک چائے کے کپ کیلئے کابل گئے اور طالبان کیلئے دروازے کھولے گئے ، اب اسکا جواب کون دے گا؟ ، ادارے مل کر کام کر رہے ہیں تو یہ کچھ لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہا، جس نے پاکستان کے ساتھ دشمنی کی اس کا بیڑہ غرق ہوگیا۔لاہور میں بزنس کمیونٹی کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ جشن آزادی اور معرکہ حق کی فتح پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے کاروباری نظام میں اتار چڑھاؤ کی سیاست کو سمجھتا ہوں، ریاست مدینہ کے بعد پاکستان دوسرا ملک ہے جو کلمہ کی بنیاد پر بنا، بہت بڑے بڑے عہدوں پر رہ چکا ہوں اور تمام معاملات کو قریب سے دیکھ چکا ہوں۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چند عناصر کی وجہ سے اس ملک کی تقدیر نہیں بدل سکی ، 2016 میں ریکارڈ سطح پر شرح سود میں کمی آئی لیکن 2017 میں ایک ڈرامہ رچایا گیا جس نے پاکستان کی اکانومی میں بری طرح نقصان پہنچایا اور پھر اگلے چار سال پاکستان کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔
نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم تو ترقی کی طرف بڑھ رہے تھے دشمن نے پہلگام کا الزام لگا دیا جس کے بعد ہم نے خود شفاف تحقیقات کے لیے بات کی اور اس دوران دنیا کے تحقیقاتی اداروں کے ساتھ رابطے میں رہے لیکن انڈیا کو شایدغرور تھا کہ وہ خطے کا چوہدری ہے تاہم اللہ نے اسکا غرور خاک میں ملا دیا اور ہماری افواج نے منہ توڑ جواب دیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ وقت دور نہیں جب پاکستان اسلام کا قلعہ بنے گا اور پاکستان کو اس مقام پر لے کر جانا ہے جو قائداعظم کا خواب تھا۔
08-15
08-15
08-15
08-15
08-15
08-15
08-15
08-15
08-15
08-15