فرنٹ پیج سلامتی بخش زندگی کی روشنی ٹیکنالوجی آنلاین مالی چانال جرانیلیسم

اسلم زار اپنی حمایت میں راولپنڈی سے راجہ ظفر الحق کو بھی لے کر آئے، میں اس ضمن میں بڑی شد و مد سے وکلاء محاذ کیخلاف لابنگ میں حصہ لے رہا تھا

2025-08-08 HaiPress

مصنف:رانا امیر احمد خاں


قسط:120


عالمی برادری محض بیانات کی حد تک کارروائی میں مشغول ہے۔ امریکہ، برطانیہ، فرانس، اٹلی وغیرہ نے سربیا پر اقتصادی پابندیاں لگانے کی دھمکیاں دی ہیں۔ الیکٹرانک میڈیا پر نیٹو کے فوجی طیاروں کو بھی سربیا پر ہوائی حملہ کرنے کی تیاری کرتے دکھایا گیا ہے لیکن آج ایک ماہ سے زائد گزر جانے کے بعد بھی عملاً نتیجہ صفر ہے جبکہ سرب فوجوں نے مسلمانوں کے قتل عام کے لئے کوسووو کا باقاعدہ محاصرہ کر لیا ہے۔ آج جبکہ کوسووو کے مسلمان سر پر کفن باندھ کر آزادی کے لئے اْٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ کوسووو میں مسلمان حریت پسندوں کا خون پانی کی طرح ارزاں ہو گیا ہے، وہاں انسانی حقوق کو بْری طرح پامال کیا جا رہا ہے ا ور کوسووو کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر آخر عالمی برادری کب تک خاموش تماشائی بنی رہے گی؟ کیا اس بات کا انتظار کیا جا رہا ہے کہ کوسووو میں حق خودارادیت کے لئے لڑنے والا آخری حریت پسند بھی شہید ہو جائے؟


ان حالات میں ہم اراکین لاہور ہائی کورٹ بار کوسووو کے عوام کے حق خود ارادیت کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور ا قوام متحدہ بالخصوص نیٹو ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سربیا کو فوری طور پر کوسووو کا محاصرہ ختم کرنے اور اپنی فوجوں کو وہاں سے واپس بلانے پر مجبور کریں۔ ہم اسلامک کانفرنس سے وابستہ مسلم ممالک بالخصوص حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کوسووو کے بہادر عوام کی مدد کے لئے مشترکہ عملی اقدامات کریں اور اس مسئلہ کے حل کے لئے عالمی ضمیر کو بیدار کریں۔ محرک: رانا امیر احمد خاں


لاہور بار کونسلز میں مسلم لیگی دھڑے


اْن دنوں لاہور ہائی کورٹ بار اور لاہور بار ایسوسی ایشن میں مسلم لیگ وکلاء محاذ کے نام سے بھی مسلم لیگی وکیلوں کا ایک حلقہ سرگرم عمل تھا جس کے کرتا دھرتاافراد میں منیر احمد خاں، محمد اسلم زار، محمد اکبر شاد، اسلم بٹر، حامد علی مرزا اور دیگر تھے جو چودھری علیم الدین سابق لارڈ میئر لاہور کی سرپرستی میں سرگرم اورمنظم تھے۔ مسلم لیگ وکلا ء محاذ کے دوستوں نے مسلم لیگ ہاؤس کی لیڈر شپ سے اجازت لے کر محاذ کے عہدیداران کا انتخابی عمل مسلم لیگ ہاؤس میں منعقد کیا۔ اس انتخابی معرکہ میں منیر احمد خاں اور حامد علی مرزا نے صدر کے عہدہ کے لئے ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑا جس میں منیر احمد خاں ایک ووٹ سے کامیاب رہے اور صدر مسلم لیگ وکلا ء محاذ لاہور منتخب ہوئے لیکن وہ جلد ہی مسلم لیگ کو چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے۔


بعدازاں پنجاب مسلم لیگ کی قیادت نے اپنے وکلاء ونگ کو پنجاب مسلم لیگ لائرز فورم کا نام دیا تھا جبکہ مسلم لیگ وکلا ء محاذ لاہور کے دوست اپنے نام کی الگ شناخت رکھنے اور مسلم لیگ ہاؤس ڈیوس روڈ پر ہی اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے پر اصرار کر رہے تھے۔ دوسری جانب میں اور ہمارے دوست محمد زمان قریشی، کرنل(ر) مشتاق طاہر خیلی مسلم لیگ ہاؤس میں یہ لابنگ جاری رکھے ہوئے تھے کہ مسلم لیگ ہاؤس میں مسلم لیگ لائرز فورم کے علاوہ کسی دوسرے نام کے فورم کو اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وکلاء محاذ کے محمد اسلم زار اپنی حمایت میں راولپنڈی سے مرکزی لیڈر راجہ ظفر الحق کو بھی لے کر آئے۔ میں اس ضمن میں بڑی شد و مد سے وکلاء محاذ کے خلاف لابنگ میں حصہ لے رہا تھا۔ اس لحاظ سے بڑی کامیابی ہوئی کہ مسلم لیگ ہاؤس کی لیڈر شپ نے ہمارے مؤقف کو تسلیم کیا اور مسلم لیگ ہاؤس میں وکلاء محاذ کے دوستوں کو وکلاء محاذ کے نام سے کام کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔


(جاری ہے)


نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

ڈس کلیمر: اس مضمون کو دوبارہ پرنٹ کرنے کا مقصد مزید معلومات فراہم کرنا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ویب سائٹ اس کے خیالات سے متفق ہے اور نہ ہی یہ کوئی قانونی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ اس سائٹ پر موجود تمام وسائل انٹرنیٹ سے جمع کیے گئے ہیں اور صرف سیکھنے اور حوالہ دینے کے لیے شیئر کیے گئے ہیں اگر کوئی کاپی رائٹ یا دانشورانہ املاک کی خلاف ورزی ہو تو براہ کرم ہمیں ایک پیغام دیں۔
لنکس:
ٹیکنالوجی فرنٹیئر      ہم سے رابطہ کریں   SiteMap