2025-07-31 IDOPRESS
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت اور امریکہ نے ایک مشترکہ خلائی مشن کے تحت زمین کی نگرانی کے لیے ایک نیا سیٹلائٹ خلا میں لانچ کردیا۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ سیٹلائٹ خشکی، سمندر اور برفانی خطوں میں ہونے والی معمولی تبدیلیوں کو بھی شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
’نِسار‘ (NASA-ISRO Synthetic Aperture Radar) نامی اس سیٹلائٹ کو بدھ کو شام 5:40 بجے (بھارتی وقت کے مطابق) جنوبی بھارت کے ستیش دھون اسپیس سینٹر سے خلا میں بھیجا گیا۔
ناسا کا کہنا ہے کہ نِسار اب تک کا سب سے جدید ریڈار ہے جو دنیا میں کسی بھی مقام پر معمولی تبدیلی کو بھی پہچاننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ پہلا سیٹلائٹ ہے جو ایک ساتھ دو مختلف ریڈار فریکوئنسیز یعنی ناسا کا L-band اور اسرو کا S-band استعمال کرے گا۔
سابق ناسا سائنس دان میلا مترا کے مطابق نِسار ہر 12 دن بعد ایک ہی مقام کا دوبارہ جائزہ لے گا اور سینٹی میٹرز کے برابر تبدیلی کو بھی شناخت کرسکے گا۔ اس سیٹلائٹ کو مکمل طور پر فعال ہونے میں تقریباً 90 دن لگیں گے، اس دوران اس کے تمام نظاموں کی جانچ کی جائے گی۔ ایک اندازے کے مطابق اس منصوبے پر ڈیڑھ ارب ڈالر کی لاگت آئی ہے۔ اس مشن میں بھارت کی جانب سے سیٹلائٹ کا کچھ حصہ، راکٹ اور لانچنگ سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
07-31
07-31
07-31
07-31
07-31
07-31
07-31
07-31
07-31
07-31