2025-06-04 IDOPRESS
سورس: Wikimedia Commons
باکو ( ڈیلی پاکستان آن لائن) نگورنو کاراباخ پر دوبارہ قبضے کے بعد خطے میں اثر و رسوخ بڑھانے والے آذربائیجان نے ترکی اور اسرائیل کے درمیان پس پردہ سفارتی رابطے شروع کیے ہیں تاکہ شام میں جاری کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔ آذربائیجان کے اعلیٰ خارجہ پالیسی مشیر حکمت حاجییف نے تصدیق کی ہے کہ باکو میں ترکی اور اسرائیل کے درمیان تین سے زائد مذاکرات ہو چکے ہیں۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ترکی اور اسرائیل دونوں شام میں اپنے اپنے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر فعال ہیں۔ شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خلاف ترکی کی حمایت سے اسرائیل کو سیکیورٹی خطرات لاحق ہوئے، جس کے بعد اسرائیل نے متعدد فضائی حملے کیے تاکہ اسلحہ ان قوتوں کے ہاتھ نہ لگے جنہیں وہ شدت پسند سمجھتا ہے۔
ماہرین کے مطابق آذربائیجان کا یہ کردار خطے میں اس کی بڑھتی ہوئی سیاسی اور سفارتی حیثیت کو ظاہر کرتا ہے، خاص طور پر کاراباخ کی مکمل واپسی کے بعد جب وہ اب آرمینیا کے ساتھ تعلقات کی بہتری کی بھی کوشش کر رہا ہے۔ ترکی اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ تصادم کو روکنے کی کوشش آذربائیجان کے لیے ایک سٹریٹجک اقدام ہے، کیونکہ یہ دونوں اس کے اہم اتحادی ہیں۔
06-06
06-05
06-05
06-05
06-05
06-05
06-05
06-05
06-05
06-05